(قاضی فائز عیسیٰ کیخلاف ریفرنس خارج*)








    (قاضی فائز عیسیٰ کیخلاف ریفرنس خارج سے متعلق تازہ ترین معلومات)
اسلام آباد ۔ (اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 جون2020ء) سپریم کورٹ نے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کیس کا 11 صفحات پر مشتمل مختصر فیصلہ جاری کر دیا ہے۔ سپریم کورٹ نے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلا ف ریفرنس خارج کرتے ہوئے سپریم جوڈیشل کونسل کی کارروائی روک دی ہے۔ عدالت عظمیٰ نے صدارتی ریفرنس پر جاری کیا گیا شوکاز نوٹس بھی خارج کر دیا ہے ۔ عدالت عظمیٰ نے ایف بی آر کو قاضی فائز عیسیٰ کے اہل خانہ کی جائیدادوں کی چھان بین کرکے 75 روز میں رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کی ہے۔

فیصلے میں جسٹس یحییٰ آفریدی نے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی جانب سے کونسل کے خلاف دائر درخواست کو نامناسب قرار دے کرخارج کر دیا ہے اور بار ایسوسی ایشنز کی درخواستوں پر ریفرنس کو کالعدم قرار دیا ہے۔

جمعہ کو سپریم کورٹ کی جانب سے جاری جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کیس کا 11 صفحات پر مشتمل مختصر فیصلہ جاری کیا گیا ہے۔ عدالت عظمیٰ کی جانب سے جاری مختصر فیصلے میں کہا گیا ہے کہ سات روز کے اندر ٹیکس کمیشن جسٹس قاضی فائز کی اہلیہ اور بچوں کو سرکاری رہائش گاہ کے پتہ پر نوٹس جاری کریں گے جس میں اہلخانہ سے لندن کی تینوں جائیدادوں کے ذرائع کی علیحدہ علیحدہ وضاحت طلب کی جائے گی جس پر اہل خانہ بغیر کوئی عذر پیش کئے موصول ہونے والے نوٹسز کا مناسب ریکارڈ کے ہمراہ جواب دیں گے، جواب آنے کے بعد کمشنر ان لینڈ ریونیو اہل خانہ کو ذاتی طور پر بھی سنیں گے۔

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے اہلخانہ میں سے کسی کے بھی بیرون ملک ہونے کی صورت میں ٹیکس کارروائی تاخیر یا ملتوی نہیں کی جائی گی ،عدالت عظمی نے فیصلے میں کہا ہے کمشنر ٹیکس 60 روز کے اندر فیصلہ کریں گے جسے وہ 75 روز کے اندر چیر مین ایف بی آر کے دستخط شدہ رپورٹ کی صورت میں چیئرمین سپریم جوڈیشل کونسل کو بھجوائیں گے، رپورٹ آنے کی صورت میں چیرمین سپریم جوڈیشل کونسل جائزہ لے کر ضرورت محسوس ہونے پر آئین کے آرٹیکل 209 کے تحت از خود نوٹس کا اختیار استعمال کرتے ہوئے کارروائی کر سکتے ہیں تاہم چئیرمین ایف بی آر کی جانب سے 100 روز میں رپورٹ موصول نہ ہونے پرچیئرمین سپریم جوڈیشل کونسل کی ہدایت پر چئیرمین ایف بی آر سے رپورٹ جمع نہ کرانے پر وضاحت طلب کی جائے گی۔

فیصلے میں کہا گیا ہے کہ قاضی فائز عیسی کے اہل خانہ اگرٹیکس کمشنر کے فیصلے سے اتفاق نہیں کرتے تو وہ قانون کے مطابق اپیل کر سکتے ہیں۔ تاہم اہل خانہ کی ٹیکس کمشنر کے فیصلے کے خلاف اپیل سپریم جوڈیشل کونسل کی کاروائی پر اثر انداز نہیں ہو گی۔

Share
Banner

Chaudhry Naseem

Post A Comment:

0 comments: